Wednesday 28 March 2012

Kanwari Nokarani

میرا نام نیلم عمر 23 سال ہے اور میں اپنا گھر چلانے کے لیئے لوگوں کے گھروں میں صفائی کرتی ہوں- میں نے 2 سال پہلے ایک گھر میں کام کرنا شروع کیا تو انہوں نے مجھے گھر کے پیچھے والے کوارٹر میں رہائش دے دی- اور میں اپنی چھوٹی بہن کے ساتھ وہاں رہنے لگی- پورا دن کام کرنے کے بعد رات 8 بجے چھٹی ملتی تھی اور میں اپنے کوارٹر چلی جاتی تھی- جن کے گھر میں نوکری کرتی تھی وہ2 افراد کی فیملی تھی میاں بیوی کی اور انکی بیوی اکثر بیمار رہتی تھی جسکی وجہ سے مجھے انکی دیکھ بھال بھی کرنی پڑھتی تھی-

میں ڈوپٹہ پہن کر اور اپنا منہ ڈھک کر مردوں کے سامنے آتی تھی اور کبھی سکس جیسی چیز کو محسوس نہیں کیا تھا- خیر ایک دن میں بیگم صحابہ کا باتھ روم صاف کر رہی تھی تو اچانک باتھ روم میں انکے شوہر آگئے اور انہوں نے مجھے دیکھا تو میری کمیز اوپر تھی کمر سے ڈوپٹہ نہیں تھا اور چھینٹوں سے میری شلوار گھیلی ہورہی تھی- مجھے باتھ روم میں دیکھ کر وہ فورن باہر چلے گئے- اسکے بعد تو کچھ دنوں تک وہ مجھے گھورنے لگے مجھے کبھی کسی مرد نے اس نظر سے نہیں دیکھا تھا اور میں انکو سمجھ نہیں رہی تھی- پھر وہ جب بھی میرے پاس سے گزرتے میرے بدن پر کہیں نہ کہیں ہاتھ مارتے ہوئے چلے جاتے اور میں انکو کچھ نہ کہتی اور بنہکچھ سمجھے کام کرنے لگ جاتی-

ایک دن میں اپنے کوارٹر میں رات کو اپنی بہن کو سلا کر انکی ہرکتیں سوچ رہی تھی کہ اچانک صاحب کمرے میں آگئے اور میرے قریب بیٹھ کر باتیں کرنے لگے میں حیران بھی تھی مگر انکی باتوں جواب دیتی رہی- باتیں کرتے کرتے وہ میرے ہاتھ کو چھونے لگے اور مجھے اجیب لگنے لگا پھر وہ ایک دم میرے قریب آئے اور کہا لیٹ جاو تو انہوں نے مجھ لٹاکر میرے اوپر لیٹ گئے اور میں آنکھیں بڑی کرکے انکو دیکھ رہی تھی اور روک نہیں پارہی تھی- انہوں نے مجھے اپنی باہوں میں دبایا اور میرے ہونٹوں کو چوسنے لگے اور نیچے سے انکا لنڈ میری چوت کو کپڑے کے اوپر سے رگڑ رہا تھا- میرے تو پورے بدن میں گرمی جیسی بجلی ڈوڑنے لگی اور وہ میرے ممے مسلنے لگے-

میرے منہ سے سسکیاں نکل رہی تھی اور میں انکے نیچے لیٹی تھی- انہوں نے مجھے گود میں اٹھا کر میری کمیز اتار دی میں نے اندر کچھ نہیں پہنا تھا اور وہ میرے ممے دیکھ کر انکو بے اختیار چوسنے لگے میں پاگل ہورہی تھی اور منہ سے آہ ہ ہ ہ س س س س نکل رہا تھا مجھے یہ مزہ کبھہی نہیں ملا تھا- اور مجھے نشہ چڑھنے لگا- انہوں نے ایک جھٹکے سے میرے شلوار اتار دی اور اپنی شلوار اتار کر لنڈ دکھایا میں نے پہلی مرتبہ کسی کا لنڈ دیکھا تھا انکا لمبا لنڈ دیکھ کر میں تو مست ہونے لگی اور وہ میری چوت پر ہاتھ رگڑنے لگے مجھے بہت اجیب لگ رہا تھا اور جب وہ میری چوت کو چھوتے میرے منہ سے س سس نکلنے لگتا اور سناٹا چھا جاتا- اور جیسے ہی انگلی اندر جاتی تو میں اچھل پڑتی کمر کی طرف سے- میری چوت سے پانی نکلنے لگا اور ساتھ ہی تھوڑا خون بھی-

انہوں نے اسے صاف کیا اور پھر میرے اوپر لیٹ کر اپنی کمیز اتار دی اور ہم فل ننگھے تھے پھر انہوں نے میری ٹانگیں اٹھائی اور اپنا لنڈ چوت پر رگڑنے لگے میرے تو ہوش اڑ گئے اور میں اپنے ممے مسلنے لگی آنکھیں بند تھیں - اور پھر اپنے لنڈ پر تھوک لگا کر میرے اوپر لیٹ کر مجھ سے لپٹ گئے اور کس کرنے لگے اور اچانک نیچے سے لنڈ میری ورجن کنواری چوت میں جانے لگا اور میرا درد بڑھنے لگا اور میرے منہ سے م م م م نکل رہا تھا مگر انہیوں نے میرا منہ نہیں چھوڑا اور جھٹکا مارا اور لنڈ چوت میں چلا گیا میرے تو ہوا ضشک ہوگئی اور پھر وہ تیز تیز اندر باہر کرنے لگے- اور زور زور سے چھکے لگنے سے میرے آنسوں نکل رہے تھے مگر وہ نہ رکے اور 2 منٹ بعد میرا درد کم ہوا اور مجھے ایک عجیب مزہ آنے لگا اور میں بھی اپنی گانڈ ہلانے لگی-

میرے منہ سے آہ ہ ہ ہ اور اور اور نہ رکنا نکلنے لگا – 10 منٹ بعد میری چوت سے دھار مارتا ہوا پانی نکلا اور میری آہ زور سے نکلی لیکن وہ مجھے چودتے رہے نان اسٹاپ کوئی 15 منٹ بعد انکی مٹھ مجھے اپنی چوت کے اندر نکلتی محسوس ہونے لگی اور میں نڈھال ہوگئی تھی اور وہ میرے اوپر لیٹ گئے اور مجھے چومنے لگے اور میں انکے بدن کو زبان سے چاٹنے لگی- اور انکا لنڈ میری چوت میں چھوٹا ہوا انہوں نے کہا تجھے مزہ آیا میں شرماتے ہوئے آنکھیں بند کرلیں اور انہوں نے میرا منہ چوما اور اپنے کپڑے پہن کر چلے گئے- اس دن کے بعد میں جب انسے ملتی تو وہ مجھے بہت پیار کرتے اور ہر روز رات کو میرے پاس آکر یا مجھے ساتھ کہیں لے جاکر میری چدائی مارتے اور ابمیرے نپلز اور ممے کافی بڑے ہوگئے ہیں- انہیں میری جوان چوت سے کھیلتے ہوئے بہت مزہ آتا ہ

No comments:

Post a Comment